اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام اور عراق میں غیر ملکی جنگجوؤں کی آمد روکنے کے لیے قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی ہے۔
امریکی صدر براک اوباما کی زیر صدارت ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس میں عراق اور شام میں غیر ملکی جنگجوؤں کی آمد کو روکنے کے لیے قرارداد متفقہ طور پر منطور کی گئی۔ براک اوباما کا اس موقعے پر کہنا تھا کہ قرارداد کے پابند ممالک جنگجوؤں کی بھرتی اور ان کی مالی معاونت کو روکیں گے، عالمی برادری داعش کو ختم کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔ دوسری جانب برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ دنیا
میں امن کے لئے زہر آلود شدت پسندانہ نظریات کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینکنا ہو گا، یہ واضح ہوتا جا رہا ہے کہ جنگجو ان مبلغین سے متاثر ہوتے ہیں جو اپنی تقاریر کے ذریعے سے عوام کو اشتعال انگیزی اور تشدد پر اکسانے کی کوشش کرتے ہیں۔
امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے تعاون سے شام میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی جا رہی ہے۔ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ فضائی حملوں میں دولت اسلامیہ کے تیل کے کارخانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جس کے ذریعے سے یہ لوگ روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں ڈالر کما لیتے تھے۔